نئی دہلی،16ستمبر(ایجنسی) اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی پر جاری کئے گئے ڈاک ٹکٹ بند کئے جانے کے فیصلے کو لے کر آج تنازعہ شروع ہو گیا اور حکومت نے کہا کہ صرف ایک ہی خاندان کو یہ اعزاز حاصل نہیں کر سکتے وہیں کانگریس نے اس اقدام کو 'تاریخ کی توہین 'بتاتے ہوئے معافی مانگے جانے کامطالبہ کیا۔
حکومت کے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے یہ بھی کہا کہ ایک مشیر کمیٹی نے اندرون ملک خطوط پر اندرا گاندھی کی تصویر کے مقام پر یوگا کی تصویر لگانے کا مشورہ دیا ہے. لیکن ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے.
پرساد نے کہا کہ ڈاک ٹکٹ متعلق ایک مشیر کمیٹی کی تجاویز پر شیاما پرساد مکھرجی، دین دیال اپادھیائے، نیتا جی سبھاش چندر بوس،
سردار پٹیل، شیواجی، مولانا آزاد، بھگت سنگھ، جے پرکاش نارائن، رام منوہر لوہیا، وویکا نند اور مہارانا پرتاپ کے اعزاز میں پوسٹ ٹکٹوں کی مقرر سلسلہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
انہوں نے کہا، 'مقرر ڈاک ٹکٹ سیریز میں اب تک زور ایک ہی خاندان تھا. تاہم دیگر نام بھی جس میں مہاتما گاندھی، مولانا آزاد، ڈاکٹر امبیڈکر، تھے.سابق وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی پر جاری ڈاک ٹکٹوں کو بند کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے پرساد نے کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ ہندوستان کی تعمیر میں جس کسی نے کردار ادا کیا ہے، اگرچہ ان کے نظریات کچھ بھی ہو، ان کا احترام کیا جانا چاہئے اور ڈاک ٹکٹ اس احترام کی ایک علامت ہے. انہوں نے کہا، 'ہمیں لگتا ہے کہ یہ حق صرف ایک ہی خاندان کے پاس نہیں ہونا چاہئے.' کانگریس نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ 'کافی تنگ ذہنیت' دکھاتا ہے. پارٹی نے حکومت سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا.